The Lost Kingdom of Aranthia

 


  Translation,s   avalible in :english ,  urdu , hinidi , chinese
    in the down page

In a time long forgotten, the kingdom of Aranthia was a land of unparalleled beauty and prosperity. Nestled between towering mountains and lush forests, it was a place where magic flowed freely, and every creature lived in harmony. The kingdom was ruled by the wise and benevolent King Alden, whose reign brought peace and joy to all his subjects.

However, a dark shadow loomed over Aranthia. Deep within the Forbidden Forest, an ancient sorcerer named Malakar plotted to seize the throne. Malakar’s heart was filled with envy and hatred, and he sought to plunge the kingdom into darkness. One fateful night, he unleashed a powerful curse that enveloped the land, causing the once vibrant kingdom to wither and fade.

The people of Aranthia were thrown into despair, and King Alden, unable to break the curse, vanished without a trace. The kingdom fell into ruin, and the memory of its former glory became a distant legend.

Centuries passed, and the tale of Aranthia was all but forgotten. Yet, in a small village on the outskirts of the kingdom, a young girl named Elara discovered an ancient map hidden in her grandmother’s attic. The map depicted the lost kingdom and hinted at a way to restore it to its former glory.

Driven by curiosity and a sense of destiny, Elara set out on a perilous journey to find Aranthia. Along the way, she encountered a diverse group of companions: a skilled warrior named Kael, a mischievous thief named Liora, and a wise old mage named Thalor. Together, they faced treacherous landscapes, battled fearsome creatures, and uncovered long-buried secrets.

As they ventured deeper into the heart of the Forbidden Forest, Elara and her companions discovered the true source of the curse: a powerful artifact known as the Shadow Crystal. To break the curse, they would need to destroy the crystal and defeat Malakar, who had been waiting for their arrival.

In a climactic battle, Elara and her friends confronted Malakar in the ruins of the ancient palace. With courage and determination, they fought against the sorcerer’s dark magic. Just as all hope seemed lost, Elara remembered the words of her grandmother: “The true power of Aranthia lies within its people.”

Drawing strength from her companions and the memories of the kingdom’s past, Elara unleashed a surge of magic that shattered the Shadow Crystal and vanquished Malakar. The curse was lifted, and the kingdom of Aranthia began to bloom once more.

Elara and her friends were hailed as heroes, and the people of Aranthia rejoiced in their newfound freedom. The kingdom was restored to its former glory, and Elara, now known as the Guardian of Aranthia, vowed to protect it for generations to come.


                                                         Translation in Urdu

ایک طویل عرصے سے فراموش کیے گئے وقت میں، ارنتھیا کی بادشاہی بے مثال خوبصورتی اور خوشحالی کی سرزمین تھی۔ بلند و بالا پہاڑوں اور سرسبز جنگلوں کے درمیان واقع، یہ ایک ایسی جگہ تھی جہاں جادو آزادانہ طور پر بہتا تھا، اور ہر مخلوق ہم آہنگی سے رہتی تھی۔ بادشاہی پر عقلمند اور مہربان بادشاہ ایلڈن کی حکومت تھی، جس کے دور حکومت نے اپنی تمام رعایا کو امن اور خوشی دی۔

تاہم، ارنتھیا پر ایک سیاہ سایہ چھایا ہوا تھا۔ ممنوعہ جنگل کے اندر، ملاکر نامی ایک قدیم جادوگر نے تخت پر قبضہ کرنے کی سازش کی۔ ملاکر کا دل حسد اور نفرت سے بھرا ہوا تھا، اور اس نے سلطنت کو اندھیرے میں ڈالنے کی کوشش کی۔ ایک بدقسمت رات، اس نے ایک طاقتور لعنت بھیجی جس نے زمین کو لپیٹ میں لے لیا، جس کی وجہ سے ایک زمانے کی متحرک بادشاہی مرجھا گئی اور ختم ہو گئی۔

آرانتھیا کے لوگ مایوسی میں ڈوب گئے، اور بادشاہ ایلڈن، لعنت کو توڑنے میں ناکام، بغیر کسی نشان کے غائب ہو گیا۔ بادشاہی تباہی میں پڑ گئی، اور اس کی سابقہ ​​شان کی یاد ایک دور کی داستان بن گئی۔

صدیاں گزر گئیں، اور ارنتھیا کی کہانی سب بھول گئی۔ پھر بھی، مملکت کے مضافات میں ایک چھوٹے سے گاؤں میں، ایلارا نامی ایک نوجوان لڑکی نے اپنی دادی کے اٹاری میں چھپا ہوا ایک قدیم نقشہ دریافت کیا۔ نقشے میں کھوئی ہوئی بادشاہی کی تصویر کشی کی گئی تھی اور اسے اس کی سابقہ ​​شان میں بحال کرنے کے راستے کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔

تجسس اور تقدیر کے احساس کی وجہ سے ایلارا نے ارانتھیا کو تلاش کرنے کے لیے ایک خطرناک سفر پر نکلا۔ راستے میں، اس کا سامنا ساتھیوں کے ایک متنوع گروہ سے ہوا: کیل نامی ایک ہنر مند جنگجو، لیورا نامی ایک شرارتی چور، اور تھلور نامی ایک عقلمند بوڑھا جادوگر۔ ایک ساتھ، انہوں نے غدار زمین کی تزئین کا سامنا کیا، خوفناک مخلوق سے جنگ کی، اور طویل دفن رازوں سے پردہ اٹھایا۔

جیسے ہی وہ ممنوعہ جنگل کے دل کی گہرائی میں داخل ہوئے، ایلارا اور اس کے ساتھیوں نے لعنت کا اصل ماخذ دریافت کیا: ایک طاقتور نمونہ جسے شیڈو کرسٹل کہا جاتا ہے۔ لعنت کو توڑنے کے لیے، انہیں کرسٹل کو تباہ کرنے اور ملاکر کو شکست دینے کی ضرورت ہوگی، جو ان کی آمد کا انتظار کر رہے تھے۔

ایک موسمی جنگ میں، ایلارا اور اس کے دوستوں نے قدیم محل کے کھنڈرات میں ملاکر کا مقابلہ کیا۔ ہمت اور عزم کے ساتھ، انہوں نے جادوگر کے سیاہ جادو کا مقابلہ کیا۔ جس طرح ساری امیدیں ختم ہوتی دکھائی دے رہی تھیں، ایلارا کو اپنی دادی کے الفاظ یاد آگئے: "ارانتھیا کی اصل طاقت اس کے لوگوں میں ہے۔"

اپنے ساتھیوں اور بادشاہی کے ماضی کی یادوں سے طاقت حاصل کرتے ہوئے، ایلارا نے جادو کا ایک ایسا طوفان اُٹھایا جس نے شیڈو کرسٹل کو توڑ دیا اور ملاکر کو شکست دی۔ لعنت اٹھا لی گئی، اور ارنتھیا کی بادشاہی ایک بار پھر کھلنے لگی۔

ایلارا اور اس کے دوستوں کو ہیرو کے طور پر سراہا گیا، اور آرانتھیا کے لوگوں نے اپنی نئی آزادی پر خوشی منائی۔ بادشاہی کو اس کی سابقہ ​​شان میں بحال کر دیا گیا، اور ایلارا، جسے اب گارڈین آف ارنتھیا کے نام سے جانا جاتا ہے، نے آنے والی نسلوں تک اس کی حفاظت کرنے کا عہد کیا۔

Post a Comment

0 Comments